Drinking tea started 5 thousand years ago in China, while the custom of tea with milk and sugar was started by Kublai Khan چائے نوشی کا آغاز 5 ہزار برس قبل چین میں ہوا، جبکہ دودھ شکر والی چائے کا رواج قبلائی خان نے شروع کیا

2024-08-07 6

چائے نوشی کا آغاز 5 ہزار برس قبل چین میں ہوا، جبکہ دودھ شکر والی چائے کا رواج قبلائی خان نے شروع کیا
چائے دنیا بھر میں پانی کے بعد سب سے زیادہ پیا جانے والی مشروب ہے۔ سرد و گرم، خشک و مرطوب ہر خطے کے لوگ چائے کی کسی نہ کسی قسم کے گرویدہ ہیں۔
ہم تاریخ کے حوالے سے چائے نوشی اور اس کی کاشت کی ابتدا، اقسام، اس سے منسوب مذہبی و معاشرتی روایات، پیداواری خطے اور مقامی طور پر مقبولیت سمیت دیگر پہلو اس خصوصی رپورٹ میں آپ کے سامنے لا رہے ہیں۔
چائے کی تاریخ
چائے کی بطور مشروب دریافت، تقریباً پانچ ہزار برس قبل چین کے شہنشاہ شین نونگ دوئم کے دور میں ہوئی، جو 2737 قبل مسیح سے 2697 قبل مسیح پر محیط تھا۔ اس کا سہرا اس عہد کے بودھ راہبوں کے سر جاتا ہے جنہوں نے اس کا استعمال چستی اور توانائی لانے والے ٹانک کے طور پر شروع کیا۔
اس سے پہلے چائے کے پودے کو محض ایک سدا بہار جنگلی جھاڑی سمجھا جاتا تھا اور اس کی باقاعدہ کاشت نہیں ہوتی تھی۔ بودھ مت میں چائے کے پودے کے بارے میں روایت پائی جاتی ہے کہ، مہاتما بودھ کے ایک چیلے نے دوران عبادت نیند آنے پر شرمندگی کے مارے اپنے پپوٹے کاٹ کر پھینک دیئے تھے۔
انہی پپوٹوں سے چائے کی جڑیں پھوٹیں اور اس پودے کی پتیوں میں یہ خاصیت تھی کہ انہیں ابال کر پینے سے طبیعت میں لطافت اور چستی پیدا ہوتی اور نیند کا غلبہ نہیں ہوتا۔ اس دیومالائی کہانی کی وجہ سے بودھ مت میں چائے کے پودے کو بڑی متبرک حیثیت حاصل ہے۔
مذہبی و معاشرتی روایات
چین اور جاپان میں بیشتر پگوڈا (بدھسٹ عبادت گاہ) کے باہر چائے کے پودے اگائے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ، دنیا بھر کے چائے کے باغات سے فصل کی پتیاں خواتین ہی چنتی ہیں۔
اس کی وجہ یہ مانی جاتی ہے کہ چائے کی پتی اور کپاس چننے کے لیے بڑی نرمی، نفاست اور نزاکت کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ خصوصیت عموماً خواتین کے ہاتھوں ہی میں پائی ہے۔ لیکن بودھ بھکشو اپنی ضروریات اور مذہبی رسومات کے لیے درکار چائے کی پتیاں خود ہی چنتے (توڑتے) ہیں۔ خواتین کے ہاتھوں چنی ہوئی پتیوں کو وہ کبھی اپنے پگوڈا میں نہیں آنے دیتے۔
مذکورہ دیو مالائی روایت کے زیر اثر بودھ راہبوں اور حکیموں نے چائے کا استعمال شروع کیا جو رفتہ رفتہ پورے چین کے عوام و خواص میں مقبول ہوگیا۔ آج بھی بودھ مت کی مذہبی عبادات و رسوم کا آغاز چائے پی کر ہی کیا جاتا ہے۔ اس مخصوص سبز قہوے کی ان میں اتنی اہمیت ہے کہ اسے بنانے والا راہب ”ٹی ماسٹر“ کہلاتا ہے اور اس کی بڑی پذیرائی کی جاتی ہے۔
کاشت کی ابتدا

چائے کی اقسام

#TeaCulture
#BuddhistTradition
#TeaCeremony
#GreenTea
#TeaMaster
#BuddhistMonks
#TeaPicking
#WomenInTea
#SilkRoad
#TeaRituals
#CulturalHeritage
#TraditionalTea
#PagodaTea
#TeaGardens
#ChineseTea
#JapaneseTea
#HerbalRituals
#TeaHistory
#CulinaryTraditions
#TeaCraftsmanship
#TeaLovers
#GentleHands
#MedicinalTea
#TeaLeaves
#ShenNong
#TeaPreparation
#TeaArt
#CulturalSignificance
#TeaExperience
#AromaticTea
#TeaTraditions
#TeaLife
#MindfulTea
#ReligiousRituals
#TeaCommunity
#TeaAppreciation
#BuddhistCulture
#NaturalHealing
#TeaJourney
#TeaPhilosophy
#TeaAndSpirituality
#HeritageCraft
#BrewedAwakening
#CaffeineCulture
#GlobalTea
#TeaPassion
#TeaLoversUnite
#TraditionAndInnovation
#TeaArtistry
#CulturalExchange