غریب ادمی تھا چھ ماہ بعد مرغی کا گوشت لایا تھا چھ ماہ سے دال سبزی کھا کھا کر اس کی زبان گوشت کھانے کے لیے بے چین تھی مگر بیوی نے نمک تیز کر کے سارا سالن خراب کر دیا اس نے بیوی کو کچھ نہیں کہا چپ چاپ کھا لیا اور بولا ہے اللہ اگر میری بیٹی سے نمک تیز ہو جاتا تو میں یہی چاہتا کہ میرا داماد اسے معاف کر دے میرے جگر کے ٹکڑے کو کچھ نہ کہے میری بیوی بھی تو کسی کا جگر کا ٹکڑا ہے کسی ماں باپ کی بیٹی ہے اور ان سب سے بڑھ کر تیری بندی ہے اے اللہ میں اسے تیری رضا کے لیے معاف کرتا ہوں خوش رہیں خوشیاں بانٹیں معاف کرنا سیکھیں زندگی خوبصورت لگنے لگے گی