بورئے والا(میڈیا رپورٹر) پولیس تشدد یا طبی موت، بورےوالا میں چوری کے الزام میں گرفتار ملزم مبینہ طور پر وہاڑی جیل میں دم توڑ گیا ۔پولیس نے موت کی وجہ ہارٹ اٹیک قرار دے دیا ۔ ورثاء نے پولیس پر تشدد کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب اور ڈی پی او وہاڑی سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
ارسلان عرف کالی ولد محمد الیاس کو گزشتہ چند روز قبل تھانہ ماڈل ٹاون پولیس بورےوالا نے چک نمبر 505 ای بی روڈ سے گرفتار کر کے وہاڑی جیل بھیج دیا تھا جہاں پر وہ مبینہ طور پر وہاڑی جیل میں دم توڑ گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نوجوان کو منشیات کے مقدمہ میں وہاڑی جیل بھیجا گیا تھا- پاک ایشیا ویب ٹی وی چینل کے میڈیا رپورٹر شمعون نذیر نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کے متوفی کے ورثاء کا کہنا ہے کہ پولیس نے ارسلان کو موٹر سائیکل چوری کے الزام میں پکڑ کر تشدد کے بعد منشیات کا مقدمہ درج کیا۔ ارسلان کے گلے اور جسم پر تشدد کے واضع نشانات موجود ہیں۔
نوجوان کی ہلاکت کے خلاف ورثاء نے چونگی نمبر 5 قومی شاہراہ پر نعش رکھ کر ٹائروں کو آگ لگا کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور روڈ کو مکمل بلاک کر دیا۔ روڈ بلاک ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے ٹریفک بری طرح جام ہو گئی۔ احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین کی جانب سے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔
جبکہ دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان کی موت ہارٹ اٹیک کے باعث ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آ سکیں گے تاہم واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ہلاکت میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔