سی آئی اے کے ایک سابق اہلکار نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ امریکہ کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف قابل عمل انٹیلی جنس ملنے کے باوجود پاکستان نے ماضی میں اس پر عمل نہیں کیا۔ اور اگر پاکستان نے پالیسی نہ بدلی تو ٹرمپ انتظامیہ کے پاس اس کی حدود میں ڈرون حملوں کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔