یہ دولت بھی لیلو یہ شہرت بھی لیلو
بھلی چھین لو مجھ سے میری جوانی
مگر مجھ کو لوٹا دو وہ بچ کا سانون
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی
کڑی دھوپ میں اب اپنے گھر سے نکلنا
وہ چڑیاں وہ بلبل وہ تتلی پکڑنا
وہ گڑیا کی شادی پے لڑنا جھگڑنا
وہ جھونلوں سے گرنا اور گر کے سنبھلنا
وہ پیتل کی چھنوں کے پیارے سے تحفے
وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشان