وہی ہے اول، وہی ہے آخر، وہی ہے باطن، وہی ہے ظاہر، اسی کے جلوے اسی سے ملنے اسی سے اس کی طرف گئے تھے, قصیدۂ معراج کے اک شعر کی خوبصورت تشریح۔۔۔