الفت کی نئی منزل کو چلا - قتیل شفائی

2015-11-28 16

گلوکارہ : اقبال بانو

الفت کی نئی منزل کو چلا تو باہیں ڈال کہ باہوں میں
دل توڑنے والے دیکھ کہ چل ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
الفت کی نئی منزل کو چلا
کیا کیا نہ جفائیں دل پہ سہیں پر تم سے کوئی شکوہ نہ کیا
پر تم سے کوئی شکوہ نہ کیا
اس جرم کو بھی شامل کر لو میرے معصوم گناہوں میں
دل توڑنے والے دیکھ کہ چل ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
الفت کی نئی منزل کو چلا
جب چاندنی راتوں میں تو نے خود ہم سے کیا اقرار وفا
خود ہم سے کیا اقرار وفا
پھر آج ہیں کیوں ہم بیگانے تیری بے رحم نگاہوں میں
دل توڑنے والے دیکھ کہ چل ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
الفت کی نئی منزل کو چلا
ہم بھی ہیں وہی تم بھی ہو وہی یہ اپنی اپنی قسمت ہے
یہ اپنی اپنی قسمت ہے
تم کھیل رہے ہو خوشیوں سے ہم ڈوب گئے ہیں آہوں میں
دل توڑنے والے دیکھ کہ چل ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں
الفت کی نئی منزل کو چلا

Free Traffic Exchange