علامہ محمد اقبالؒ نے سفر، اسپین کے دوران کئی یادگار نظمیں اور غزلیں تحریر کیں جن کا ایک ایک شعر فکر انگیز اور دل سوز ہے، فاتحِ اسپین حجرت طارق بن ذیادؒ کے دل کی نواؤں کو اقبالؒ نے جبل الطارق ( جبرالٹر ) کی فضاؤں میں محسوس کیا اور اسی کیفیت میں ڈوب کر مشہورِ زمانہ ںطم "طارؒ کی دعا ( اندلس کے میدان میں ) " لکھی، یہ نظم اقبالؒ کی دیگر نظموں کی طرح صرف واقعاتی نوعیت کی نہیں تھی بلکہ اس کا پیغام ملتِ اسلامیہ کے تمام غازیوں اور امراءِ عساکر کے نام ہے، پاکستان میں نظم ہمیشہ پاک فوج ہی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ہی پیش کی جاتی رہی ہے جس کی اہمیت جنگِ ستمبر کے دوران محسوس ہوئی، حیرت اس بات پر ہے کہ اس پر جوش نظم کو اب تک عسکری انداز میں کسی گلوکار نے پیش نہیں کیا جبکہ اس کا ہر شعر جذبہ جہاد کا آئینہ دار ہے !
اقبالؒ کی یہ نظم کچھ عرصہ قبل گیاری سیکٹر کے شہداء کے لیے بھی بنی جس کی طرز سب سے پہلے جنید جمشید نے بنائی تھی، لیکن اس سے قبل بھی کئی آوازوں میں مختلف گلوکاروں نے اسے گایا ہے لیکن افسوس کہ صرف آئی ایس پی آر والی ہی دستیاب ہے باقی سب نایاب !!
یہ نغمہ جنگِ کارگل کے بعد پاکستان ٹیلیویژن لاہور پر راحیل فیاض نامی گلوکار نے ریکارڈ کروایا جس کی دھن کادم ھسین نے ترتیب دی تھی ، جنگِ ستمبر کی گولڈن جوبلی سال اور ماہِ اقبالؒ کے موقع پر میرے مجموعہء قومی نغمات میں سے آپ سب کے لیے