آج سے پچاس برس قبل آج ہی کی شب پاک بحریہ نے جارحانہ حکمتِ عملی اپناتے ہوئے بھارت کا طاقتور بحری مستقر دوارکا تباہ کرکے بھارتی بحریہ کا مستقبل بھی تباہ کردیا ، پاکستان کی مختصر سی بحریہ کے ساتھ جہاز بحیرۂ عرب کا سینا چیرتے ہوئے ہندوستان کے سومناتھِ نو کی طرف بڑھے اور ۱۲ گھنٹے میں ہی کراچی سے دو سو ناٹیکل میل کاٹھیاواڑ کی طرف بڑھ کر دوارکا میں واقع راڈار اسٹیشن کو تباہ کردیا، یہ حملہ انتہائی رازداری کے ساتھ رکھا گیا کہ کسی کو کانوں کان خبر تک نہ تھی ۔۔۔۔ کموڈور ایس ایم انور کی قیادت میں ۳۵۰ گولوں نے بھارتی بحریہ کا غرور خاک میں ملانے کے ساتھ ساتھ اسے اس قدر خوفزدہ کیا کہ اس کا ناز بردار بحری جہاز وکرانت بھی ساحل میں نہ آسکا۔
پاک بحریہ کے ان عظیم مجاہدوں کا کارنامہ صبح ریڈیو سے نشر ہوا تو جون ایلیا نے فوراََ ایک نغمہ ریڈیو پاکستان کراچی کو لکھ کر دیا جو تھوڑی دیر میں موسیقی میں ڈھل کر نشر ہوا، یہ پاک بحریہ کا پہلا نغمہ بھی تھا جسے احمد رشدی، نگہت سیما اور ساتھیوں نے نتھو خان کی موسیقی میں گایا، اس میں بھارت میں تیرا نام ہے بے باک بحریہ کا مصرعہ ہر پاکستانی کے دل میں اپنی بحریہ سے جذبات کو اور وابستہ کرتا ہے، یہ نغمہ اب نایاب ترین ہوچکا کہ کسی بھی سرکاری ریڈیو پر اس کا ریکارڈ یا ٹیپ موجود نہیں، جنگِ ستمبر کی گولڈن جوبلی کے موقع پر میرے مجموعۂ قومی نغمات میں سے آپ سب کی نذر :)
فرمانروائے بحرِ عرب پاک بحریہ
بھارت میں تیرا نام ہے بے باک بحریہ
بحرِ عرب کو تیے سفینوں پہ ناز ہے
عظمت کے پر جلال امینوں پہ ناز ہے
تیرے شناوروں کی جبینوں پہ ناز ہے
فرمانروائے بحرِ عرب پاک بحریہ
نشر : ریڈیو پاکستان کراچی ۹ ستمبر ۱۹۶۵