ٹوبہ ٹیک سنگھ
انجمن تاجراں کی اپیل پر حکومت کی طرف سے لگائے گئے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی ۔
ٹرانسپورٹرز کی طرف سے جزوی ہڑتال کی گئی ۔غلہ منڈی ۔سبزی و پھل منڈی ۔صدر بازار ۔تالاب بازار ۔مچھلی بازار ۔ریل بازار ۔جھنگ روڈ سمیت شہر کی دیگر مارکیٹیں مکمل طور پر بند رہیں ۔غلہ منڈی اور سبزی و پھل منڈی کے بند ہونے کے باعث روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والے غریب محنت کش ریڑھی بان ۔پلے دار اور دیگر دیہاڑی دار مزدور کام نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا رہے ۔ گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے رہنما محمد عمر فاروق باجوہ ۔کریانہ ایسوسی ایشن کے چوہدری عبدالحمید و دیگر کاروباری تنظیموں کے نمائندوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے لگایا گیا ود ہولڈنگ ٹیکس ظالمانہ اقدام ہے ۔انہوں نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ۔اور اس کے مکمل خاتمہ تک تاجر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔
کمالیہ
پورے ملک کی طرح کمالیہ میں بھی ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف مرکزی انجمن تاجران کی کال پرجزوی ہڑتال دیکھنے میں آئی اور صبح دو گھنٹے کی مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کے بعد بیشتر دکانداروں نے اپنی دکانیں کھول لیں۔ مرکزی انجمن تاجران کی کال پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کے خلاف پورے ملک کی طرح کمالیہ میں بھی شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی تاہم دو گھنٹے تک مکمل شٹرڈائون کے بعد بے روزگاری سے تنگ دکانداروں نے اپنے گھر کا چولہا جلانے کے لیے دکانیں کھول لیں اور اس طرح کمالیہ میں جزوی ہڑتال دیکھنے میں آئی تاہم تاجروںکا کہنا تھا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ حکومت کی تاجر دشمنی پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے تاجروں کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ود ہولڈنگ کے نام پر جگا ٹیکس واپس نہ لیا تو احتجاج اور ہڑتالوں کا سلسلہ وسیع کردیا جائے گا۔
پیر محل
ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تاجروں کی احتجاجی ریلی اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی۔تفصیل کے مطابق صوبہ کے دیگر حصوں کی طرح پیر محل میں بھی تاجر برادری نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف احتجاجی ریلی نکالتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ ریلی کی قیادت مرکزی صدر انجمن تاجران میاں محمد آصف جاوید اور محمد صدیق پیارا نے کی۔تاجر مختلف بازاروں کا چکر لگانے کے بعد شہر کے وسطی اللہ والا چوک میں جمع ہو گئے جہاں پر میاںآصف جاوید اور محمد صدیق پیارا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ملکی معیشت میں ریڑھ ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مگر موجودہ حکومت ود ہولڈنگ ٹیکس کی آڑ میں تاجروں کا معاشی قتل کرکے ان کا استحصال کرنا چاہتی ہے ۔حکمران اپنے وزراء اور مشیروں کی تعداد کو کم کرکے ملکی خزانہ سے ماہانہ کروڑوں روپے بچا کر ملکی تعمیر نو پر خرچ کرسکتے ہیں مگر تاجروں پر ودہولڈنگ ٹیکس کی تلوار لٹکا کر ان کو یہ پیغام دیا جارہاہے کہ ریاست کے اندر زندہ رہنے کیلئے ہر سانس پر بھی نیا ٹیکس عائد کر کے ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالا جائے گا ۔میاں آصف جاوید نے کہا کہ ہم میڈیا کی وساطت سے حکمران سیاسی جماعت کو یہ پیغام دیناچاہتے ہیں کہ اگر تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ پرملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال کر ڈالی تو پھر موجودہ حکومت کا کرسی اقتدا ر پر رہنا ناممکن ہو جائے گا ۔تاجروں نے ہر مشکل وقت میں میاںنواز شریف حکومت کاساتھ نبھایا ہے مگر ایک منظم سازش کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ ان کا معاشی قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ملک کے چھوٹے تاجر شائد نظر نہیں آتے جو کم آمدنی میں اپنے اہلخانہ کا پیٹ پال رہے ہیں۔اگر حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس کا فیصلہ فوری طور پر واپس نہ لیا تو ملک کے تمام تاجر قومی اسمبلی کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے پر مجبور ہو جائیں گے ۔