برادرم میر زہیر علی گردیزی کا خوبصورت ری میک قومی نغمہ جو انہوں نے پرانی طرز کے ساتھ نئی موسیقی میں ڈھال کر ایک با پھر اس نغمہ کو زندہ کیا ہے :)
یہ نغمہ عہد، ضیائی میں ملک کے مشہور گلوکار جناب محمد افراہیم صاحب نے گا کر شہرت حاصل کی ، محمد افراہیم صاحب کی شناخت آج بھی یہی قومی نغمہ ہے، یہ اس قدر مقبول ہونے کے باوجود بھی ذیادہ ری میک نہیں ہوا کیونکہ اکثر گلوکار بہت ذیادہ ہی مشہور نغمات کو ری میک یا ری ارینج کرتے ہیں جو ذیادہ نافع نہیں ہوتا کیونکہ سننے والے اکثر پرانی آواز ہی سے پرکھتے ہیں، یہ نغمہ وسیم بیگ کے ۲۵ سال بعد برادر زہیر علی گردیزی نے گایا ہے اور بہت خوب گایا ہے، نئے ساز و آلات کی وجہ سے سننے والوں کو بالکل نئے پن کا احساس بھی ہوگا اور یقیناََ زہیر بھائی کی یہ جدّت سب ہی کو پسند آئے گی اس طرح برادرم زہیر پہلے گلوکار ہوئے جنہوں نے اس ملّی نغمہ کو واضح طور پر ری میک کیا ہے کیونکہ وسیم بیگ کا نغمہ مکمل طور پر افراہیم صاحب جیسا ہی تھا :)
جناب زہیر علی گردیزی یہ نغمہ اپنے البم کی اشاعت سے قبل ہی ہماری بزم کو خصوصی طور پر نذر کیا ہے ، جس کے لیے ہم ان کے شکر گذار ہیں، still video کے ساتھ یہ خوبصورت اور سحر انگیز نغمہ آپ سب کی نذر :)