اپنی ساس سے بچنے کے لئے انسان اس حد تک بهی جا سکتا هے، کبهی سوچا نه تها
2015-06-15
144
اپنی ساس سے بچنے کے لئے انسان اس حد تک بهی جا سکتا هے، کبهی سوچا نه تها
Please enable JavaScript to view the
comments powered by Disqus.
Videos similaires
کل بهی بهٹو زنده تها اج بهی بهٹو زنده هے
کل بهی بهٹو زنده تها اج بهی بهٹو زنده هے
کل بهی بهٹو زنده تها اج بهی بهٹو زنده هے
ویڈیو کال پر اپنی بیوی یا گرل فرینڈ کا ننگا پن دیکهنا اور دکهانا کتنی بےحیائ اور اخلاقی پستی هے اور مستقبل اور عاقبت میں زلت و رسوائ و ندامت کا باعث بن جائے گا.هوش کرو اوع عقل کرو.اب بهی جو گالی دے گا ........سمجه تے جائے گ
علم کا مقصد ایسا انسان پیدا کرنا هے جو مومن سے بهی محبت کرے اور کافِر سے بهی محبت کرے . ڈاکٹر طاہرالقادری
"لڑکی کا ریپ کیا هے. پولیس تو کیا آرمی بهی کچه نہیں کر سکتی. جو اکهاڑنا هے اکهاڑ لو." مجرم کا ریالٹی شو میں اعترافی بیان
وادى نيلم ميں سیاحوں سـے بهرى جيپ حادثے كا شكار، ويڈيو میں دیکھا جا سکتا ھے کہ حادثے کے شکار افراد مدد کیلئے پکار رہے ہیں ليكن ويڈيو بنانے والا ان کی مدد کی بجائے ويڈيو ہی بنائے جا ربا ہے۔
کبهی میزائلوں کی بارش دیکهی هــے ؟
كبهی اے نوجوان مسلم تدبر بهي كيا تو نے
اگر کوئی بند خود اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ دے دے تو کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے دیا ہےاگر فرض کر لیں کہ اسٹیبلشمنٹ کا زور ہے ووٹ دینے میں تو ووٹنگ تو خفیہ ہوتی ہے جا کر اپنی پارٹی کو ووٹ دےاسٹیبلشمنٹ کے پاس کونسا ذریعہ ہے کہ وہ چیکرے کہ کس نے کس کو ووٹ دیا