دیکھ لیلیٰ تیرے مجنوں کا کلیجہ کیا ہے -
قوال میاں داد خان حفیظ داد
دیکھ لیلیٰ تیرے مجنوں کا کلیجہ کیا ہے
خاک میں مل کے بھی کہتا ہے کہ بگڑا کیا ہے
ہم نہ سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے
کبھی پردہ کبھی جلوہ یہ تماشا کیا ہے
ہم کو مخمور بنایا ہے نگاہوں نے تری
ورنہ ساقی ترے مے خانے میں رکها کیا ہے
یہ صراحی سا بدن لے کے مرے پاس نہ آ
میں شرابی ہوں شرابی کا بهروسہ کیا ہے
میں پیاسا ہوں مجهے ہونٹوں پہ لب رکهنے دو
ایک دو گهونٹ سے بوتل کا بگڑتا کیا ہے
پیشکش سید شاہد محی الدین بخاری اور خالد شاہم