صولت مرزا کے بیان سے تفتیشی اداروں کو صرف معلومات ملی جس کی بنیاد پر وہ آگے مزید تفتیش کر سکتے ہیں۔ صولت مرزا جو بیان دے رہا ہے وہ اللہ جانے کہاں دے رہا ہے۔ اگر صولت مرزا ٹرائل فیس کر رہا تھا تو وہ کورٹ کے سامنے بیان دیتا اور وہاں اس کے بیان کی اہمیت بھی ہوتی۔