Halal aur Haram Ka Ehsas - Hakeem Tariq Mehmood

2015-02-24 1

حلال اور حرام کا احساس۔۔۔!
انسان کے اندرسب سے پہلی چیزجومرتی ہے وہ احساس ہے اور سب سے پہلی چیز جوزندہ ہوتی ہے وہ احساس ہوتا ہے۔ حلال تصورمیں آگیا ، احساس زندہ ہے۔ حرام تصورمیں آگیا کہ حرام ہوگیا۔۔۔ احساس زندہ ہے۔ جب حلال وحرام کی پہچان ختم ہوگئی اور ایک طلب ہے طبیعت کے اندر ۔۔۔ کہ میری ضرورت پوری ہوجائے وہ کھانے کے اعتبار سے ہے، وہ میری جنسی خواہش کے اعتبارسے ہے ۔ وہ میرے پیٹ کی چاہت کے اعتبار سے ہے۔ وہ میرے بچوں کی ضروریات کے متعلق ہے پورا ہوجائے کہاں سے ،کس طرح ، کیسے۔۔۔! اس کاکوئی احساس نہیں ۔ جب اس طرح کی کیفیات دل میں آجائے اور احساس مردہ ہوجائے کہ حلال ہے یا حرام ہے؟ جائز ہے یا ناجائز ہے؟ سمجھ لیں کہ احساس کی موت ہوگئی۔ جس کااحساس زندہ ہے ۔۔۔وہ خوش قسمت انسان ہے۔ گناہگارہے۔۔۔گناہ کرلیتا ہے مگراحساس زندہ ہے۔ احساس بڑی نعمت ہے اور فتنوں کے دَورمیں احساس ۔۔۔ حدیث کا مفہوم ہے کہ صبح بندہ ایمان والا ہوگا اور شام کو کافرہوگا۔۔۔حدیث کامفہوم ہے کہ ایمان کے جانے کاپتہ نہیں اور ایمان والے کو ایسے دیکھا جائے گاجیسے مردار گدھا۔

Free Traffic Exchange