قتل کر بھی جائے توکتنا فرق پڑتا ہے؟
زخم بھر بھی جائے توکتنا فرق پڑتا ہے؟
عشق کو خفا کر کے ، چاند سی حسیں دلہن
بن سنور بھی جائے تو، کتنا فرق پڑتا ہے؟
منتظر کوئی ناں ہو، تو سویر کا بھولا
شام گھر بھی جائے توکتنا فرق پڑتا ہے؟
پونچھنا نہ ہو جس کو، پوچھنا نہ ہو جس کو
آنکھ بھر بھی جائے تو کتنا فرق پڑتا ہے؟
ایک عام انساں میں، ایک عام انساں تو
ایک مر بھی جائے تو کتنا فرق پڑتا ہے؟
تیرے اک اشارے پر، آبرو، تمنائیں
اور سر بھی جائے تو کتنا فرق پڑتا ہے؟
تیری آنکھ میں مجھ کو لوگ ڈھونڈ لیتے ہیں
تو مکر بھی جائے تو کتنا فرق پڑتا ہے؟
زندگی بنا تیرے ، اب ٹھہر بھی جائے تو
یا گزر بھی جائے توکتنافرق پڑتا ہے؟
دل کے آستانے پر پرُ غرورپیشانی
کوئی دھر بھی جائے تو کتنا فرق پڑتا ہے؟
ماں کے بعد اُٹھ اُٹھ کر اُس کا لاڈلا بیٹا
رات ڈر بھی جائے تو کتنا فرق پڑتا ہے؟
تیرے بعد یہ سرکش، بے حیا و دیوانہ
دل سدھر بھی جائے تو کتنا فرق پڑتا ہے؟
عامر امیرؔ