Ko Ba Ko Phail-Mehdi Hassan

2015-01-10 1

کو بہ کو پھیل گیئ بات شناسایئ کی
اسنے خوشبو کی طرح میری پزیرایئ کی

کیسے کھ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ھے اسنے
بات تو سچ ھے مگر بات ھے رسوایئ کیئ

تیرا پہلوتیرے دل کی طرح آباد رھے
تجھ پہ گزرے نہ قیامت شب تنھایئ کی

وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو میرے پاس آیا
بس یہی بات ھے اچھی میرے ہرجایئ کی

اسنے جلتی ھویئ پیشانی پہ جب ھاتھ رکھا
روح تک آگیئ تاثیر مسیحایئ کی

اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے
جاگ اُٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی

پروین شاکر