Worst Daewoo Bus Service

2014-11-04 688

مجھے کسی سے تعریفی سند یا داد نہیں چاہیئے ۔اس ویڈیو کے ذریعے میں نے پاکستا ن کے ٹیکس دہندہ ،عام شہری اور معمولی صحافی کی حیثیثت سے پاکستان کی واحد اور منافع بخش بس سروس "ڈائیوو" پر مسافروں کے ساتھ اور سفر کے دوران پیش آنے والی مشکلات کی نشاندہی کی ہے۔ اس کام کے لئے مجھے تئیس گھنٹے کا طویل سفر کرنا پڑا ہے ۔ اس ادارے کے عملے اور سروس پر مجھے روزانہ سینکڑوں شکایات موصول ہوتی رہیں ۔ یہ وہ کمپنی ہے جسے محترم نوازشریف نے گزشتہ دور حکومت میں سب سے سستے ٹھیکوں پر موٹروے پر پہلی پرائیویٹ ملٹی نیشنل بس سروس کے طورپر کام کرنے کی اجازت دی تھی ۔رفتہ رفتہ ان کی گاڑیوں کا جال ملک بھر کی شاہراہوں پر نظر آنے لگا اور میعار زیرزمین ۔ پریشانی کے عالم میں لوگ اس سروس کو بھی غنیمت جانتےہیں یہ حال محض ایک بس کانہیں پوری سروس کا ہے۔ اس بس کے مسافر تنگ آکر آخر باہر نکل آئے اور خوب احتجاج کیا ۔ آج اس سسٹم کی خرابی کے وی آئی پی تین فوجی افسران تھے جن کے حد سے زیادہ سفری بیگوں نے عملے اور مسافروں کو اذیت سے دوچارکررکھا تھا، کیمرے کی آنکھ دیکھتے ہی اس بس سروس کو لوکل بنانے والےتینوں وی آئی پی تو دم دبا کر بھاگ گئے لیکن کیمرے نے بہترسروس کے ذمہ داروں کو آئینہ ضرور دکھا دیا ۔ مجھے پتہ ہے یہ ویڈیو میرے ٹی وی سمیت کوئی چینل نہیں دکھائے گا کیونکہ یہ کمپنی انہیں اشتہارات سے نوازتی ہے،یہ دودھ کی دھلی ہے اور ان جیسا تو کوئی ہے ہی نہیں ۔دوسرا اس بس کے وی آئی پی رحمان ملک یا عام سویلین نہیں بلکہ آن ڈیوٹی فوجی افسران ہیں ۔ اب غلط کوئی بھی ہو دکھانا تو صحافی کا فرض ہے۔اب میرا فرض تو پورا ہوا
فیصلہ آپ خود کیجئے
خاکسار
جمیل فاروقی

Editing Credits : Ghulam Hamid Raza Alhussaini
Anchor/Journalist : Jameel Farooqui