Iqbal Bano sings Nizami Ganjavi-Mara ba ghamza kusht o qaza ra bahana sakht

2014-07-18 9

مارا با غمزہ کشت و قضا را بہانہ ساخت
خود سوئے ما ندید و حیا را بہانہ ساخت

ہماری طرف دیکھا نہیں اور حیا کا بہانہ بنا دیا (کہ حیا آتی ہے) اور جب اس ناز و ادا و غمزے سے ہم مر گئے تو کہہ دیا کہ اس کی تو موت آئی ہوئی تھی سو مر گیا :P
__
زاھد نہ داشت تابِ جمالِ پری رُخاں
کنجِ گرفت و یادِ خدا را بہانہ ساخت

زاھد کو پری رخوں کے دیکھنے کی تاب نہیں ہے (اور اس وجہ سے وہ) گوشۂ تنہائی میں ہے اور یادِ خدا کا بہانہ بنایا ہوا ہے!
کنجے گرفت (بمعنی : ایک گوشہ میں بیٹھ گیا ہے)
__

رفتم بہ مسجدی کہ ببینم جمال دوست
دستش بہ رخ کشید و دعا را بہان ساخت

میں مسجد میں گیا کہ دوست کا جمال دیکھوں، اور اس نے اپنے ہاتھ اٹھا کر (اپنا چہرہ چھپا لیا) اور بہانہ یہ بنایا کہ دعا مانگ رہا ہوں!
ــ
دستش بہ دوشِ غیر نہاد از رہِ کرم
مارا چو دید لغزشِ پا را بہانہ ساخت

اُس نے اپنا ہاتھ غیر کے کندھے پر از راہِ کرم (محبت کے ساتھ) رکھا ہوا تھا اور جونہی ہمیں دیکھا، لڑکھڑاھٹ کا بہانہ بنا لیا (کہ ہاتھ تو اسکے کندھے پر اس وجہ سے رکھا کہ لڑکھڑا گیا تھا