kon dene laga dua phir se? - AMIR AMEER

2014-05-15 1

کون دینے لگا دعا پھر سے؟
زندگی ہے خفا خفا پھر سے
شہر میں ہے محبتوں کی فضا
آ گیاہے وہ بے وفا پھر سے
تم تو کہتے تھے اب نہ بولے گا
بولنے کیوں لگا خدا پھر سے؟
تو شہنشاہ ،میں انار کلی
کوئی دیوار آزما پھر سے
اس نے پوچھی تھی آخری خواہش
میں نے بھی کہہ دیا ’’جفا پھر سے‘‘
موت نے کہہ دیا پھر آؤں گی
میں بھی سہنے لگا سزا پھر سے
مجتمع کر کے پھر بُلا لینا
حوصلہ تم رہا سہا کر کے
وہ غزل پر مری بہت رویا
پھر یہ کہنے لگا ،سنا پھر سے
عامر امیرؔ