وارث علوم مہر علی کی وراثت ..
.پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ
تھا کچھ ابھی بیان ابھی کچھ بیان ہے
گویا تیری زبان کے نیچھے زبان ہے
ابرو کے اک انتباہ سے ملتی ہے
دنیائے نظر کی راہ سے ملتی ہے
تدریس نہیں یہاں کی محتاج حروف
تعلیم یہاں نگاہ سے ملتی ہے
کچھ لے اٹھو اہل صفا کے در سے
یہ در ہے قریب مصطفیٰ کے در سے
ایماں یقیں سکوں رسالت توحید
سب کچھ ملتا ہے اولیا کے در سے
چشتی ہیں بڑے فقیر ہیں پیر سیال
ہر رنگ میں بے نظیر ہیں پیر سیال
تھے مہر علی پیر بھی جن پر قرباں
پیروں میں ایسے پیر ہیں پیر سیال
محروم کشاد باب عالی نہ گیا
مایوس کبھی کوئی سوالی نہ گیا
کیا مہر علی کا در ہے الله الله
اس در پہ جو آگیا خالی نہ گیا
کیا بندہ حق نگاہ تھے بابوجی
توحید کی درسگاہ تھے بابوجی
تھا شرک سے آپ کا عقیدہ محفوظ
اس شان کے شیخ راہ تھے بابوجی
وارث علوم مہر علی پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ