مرا چاہنا دیکھ کیا چاہتا ہوں
فقط تجھ کو جانِ وفا چاہتا ہوں
وفا کا ہوں طالب وفا کی ہے عادت
وفا کر رہا ہوں وفا چاہتا ہوں
محبت میں دونوں کو ہو بیقراری
میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں
امینِ محبت رہیں دونوں مشتاق
یہی تجھ سے غوث الوریٰ چاہتا ہوں
کلام حضرت شیخ غلام معین الدین مشتاق بڑے لالہ جی رحمتہ اللہ علیہ
presented by syed shahid mohy ud din bukhari