23rd Iftari Its Rubbish to Say" Who wants to win a baby" Aamir liaquat husain Reply to critics
بہت ساری تنقیدیں ہوئی بہت سارے سوالات اٹھے ،سوال یہ آٹھا کہ ہم بچے کیوں دے رہے ہیں،سوال یہ بھی اٹھا کہ کیا بچے اس طرح سے دینے چاہیے،کیا بچوں کو دینے کا یہی طریقہ ہے؟
میں سوال کرنے والوں سے ایک سوال کرتا ہوں وہ مجھے اس کا جواب دیں
کیا ہم ان بچوں کو کوڑے کے ڈھیر میں پڑا رہنے دیں؟کیا ہم ان بچوں کو کوڑے دان میں کتے اور بلیوں کے حوالے کردیں کہ وہ انھیں کھا جائیں؟کیا پاکستان میں بے اولاد جوڑے نہیں ہیں جو تڑپ رہے ہیں بچوں کے لیئے؟کیا اب ہم مغرب سے سیکھیں گے کہ ماں باپ کیسے بنا جاتا ہے؟مغرب والے ہمیں نہ سیکھائیں۔جتنے اچھے مشرق والے ہوتے ہیں مغرب والے نہیں۔۔۔مغرب والوں کو اس لیئے تکلیف ہو رہی ہے کیوں کہ ان کے یہاں زیادہ تر بچے اسی طرح پیدا ہوتے ہیں پلتے ہیں بڑھتے ہیں اور جب ان کے ماں باپ بوڑھے ہوجاتے ہیں تو وہ انھیں اولڈ ہاوسز میں چھوڑ دیتے ہیں لیکن مشرق میں کسی کو کچرے کے ڈھیر سے بھی بچہ ملتا ہے تو اس کی ماں اُس کو سینے سے لگا کراپنی اولاد کی طرح پالتی ہے۔۔آپ جتنی تنقید کرلیں ہم یہ کام نہیں چھوڑیں گے اگر حکومت یہ کام نہیں کرسکتی تو میں سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہا کی یہ سنت نہیں چھوڑ سکتا علامہ شبلی نعمانی نے اپنی کتاب میں تحریر کیا ہے کہ سب سے پہلے فاروق اعظم نے اپنے دور خلافت میں جھولے لگوائے تھے تاکہ بچے وہاں ڈالے جائیں اور حکومت ان کو پالے۔۔حکومت نے تو یہ کام کرنا نہیں ہے تو پھر ہم کیوں نہ یہ کام کریں۔۔۔ان بچوں کو ہم کوڑے کے ڈھیر میں پڑا رہنے نہیں دے سکتے۔۔ایک بچہ ہمیں کوڑے کے ڈھیر سے ملا تھا اسے کتے اور بلیوں نے نقصان پہنچایا ہم نے اسے ہسپتال میں داخل کروایا آج وہ بچہ صحت یاب ہو چکا ہے۔۔۔
کہا جاتا ہے کہ
"Who Wants to win a Baby?"
ہمارے جذبات کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ہم یہاں پرائز کے طور پر بچے نہیں دے رہےہمیں انعامات کے طور پر بچے بانٹنے کا شوق نہیں ہے بلکہ خدمت خلق کے تحت طور پر بچے دے رہے ہیں اور ان ماں باپ کو دے رہے ہیں جنھیں ان بچوں کے ہونے کا احساس ہے تنقید کرنے سے پہلے انسانی ہمدردی کے طور پر لوگوں کو دیکھنا سیکھو تاکہ تمہیں احساس ہو کہ ان کے دلوں میں کتنا درد ہے ۔۔۔تنقید کرنا بہت آسان کام ہے مگر حقیقت کا سامنا کرنا سے مشکل کام ہے۔۔تنقید کی جاستکی ہے مگر جسے لوگ پھینک کر چلے جائیں ایسے بچے کو گود لینا بڑے دل گردے کا کام ہے
دنیا کی سب سے بڑی براہ راست نشریات ’’امان رمضان‘‘ سے ہر لمحہ باخبر رہنے کے لیے فالو کیجیے
facebook.com/AmaanRamazanOfficial
www.AmaanRamazan.geo.tv
http://www.dailymotion.com/AmaanramzanOfficial