زندگی گزارنے کے 25 سنہری اصول

2013-06-25 1

زندگی گزارنے کے 25 سنہری اصول

دنیا میں 25 خواہشیں یا مسائل ہیں اور ہم ان 25 خواہشوں یعنی مسائل سے بچنے کے لیے دعا کرتے ہيں اور اللہ تعالی کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں 1400 سال پہلے ان خواہشات کی تکمیل کا واسطہ سمجھا دیا تھا۔ ایک بدو نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا

یا رسول اللہ میں امیر بننا چاہتا ہوں
رسول اللہ نے اشاد فرمایا قناعت کیا کروں امیر ہو جاؤں گے۔

بدو نے عرض کیا میں عالم بننا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا تقویٰ اختیار کروں عالم بن جاؤں گے

بدو نے عرض کیا عزت والا بننا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانا بند کر دوں با عزت بن جاؤں گے

بدو نے عرض کیا اچھا انسان بننا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا لوگوں کو فائدہ پہنچاؤں اچھے انسان بن جاؤں گے

بدو نے عرض کیا عادل بننا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا جو اپنے لیے اچھا سمجھتے ہوں وہی دوسروں کے لیے پسند کروں

بدو نے عرض کیا میں طاقت ور بننا چاہتاں ہوں
آپ نے فرمایا اللہ پر توکل کروں

بدو نے عرض کیا اللہ کا قُرب حاصل کرنا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا کثرت سے اللہ کا ذکر کیا کروں

بدو نے عرض کیا رزق کی کشادگی چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا ہمیشہ وضو کی حالت میں رہا کروں

بدو نے عرض کیا دعاؤں کی قبولیت چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا حرام کھانا چھوڑ دو

بدو نے عرض کیا ایمان کی تکمیل چایتا ہوں
آپ نے فرمایاں اخلاق اچھے کر لوں

بدو نے عرض کیا قیامت کے روز گناہوں سے پاک اٹھنا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا عوضر کیا کروں

بدو نے عرض کیا برائیوں میں کمی چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا کثرت سے توبہ کیا کروں

بدو نے فرمایا قیامت کے دن نور میں اٹھنا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا ظلم کرنا چھوڑ دوں

بدو نے عرض کیا میں چاہتاں ہوں کہ اللہ مجھ پر رحم کرے
آپ نے فرمایا اللہ کے بندوں پر رحم کیا کروں

بدو نے عرض کیا ميں چاہتا ہوں اللہ میری پردہ پوشی کرے
آپ نے فرمایا لوگوں کی پردہ پوشی کیا کروں

بدو نے عرض کیا رسوائی سے بچنا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا بدکاری سے بچوں

بدو نے عرض کیا میں چاہتا ہوں کہ اللہ اور اُس کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب بن جاؤ
آپ نے فرمایا جو اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند ہے اُسے محبوب بنا لوں۔

بدو نے عرض کیا اللہ کا فرمابردار بننا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا فرائض ادا کیا کروں

بدو نے عرض کیا احسان کرنے والا بننا چاہتا ہوں
آپ نے فرمایا اللہ کی وہ بندگی کروں جسے تم اُسے دیکھ رہے ہوں یا جیسے وہ تمہیں دیکھ رہا ہے

بدو نے عرض کیا گناہوں سے کون سی چیز معافی دلوائے گی
آپ نے فرمایا آنسوں، عاجزی اور بیماری

بدو نے عرض کیا کون سی چیز دوزخ کی آگ کو ٹھنڈا کرے گی
آپ نے فرمایا دنیا کی مصیبتوں پر صبر

بدو نے عرض کیا اللہ کے غصے کو کیا چیز سرد کرتی ہے
آپ نےفرمایا چپکے چپکے صدقہ اور صلہ رحمی

بدو نے عرض کیا سب سے بڑی بڑائی کیا ہے
آپ نے فرمایا بد اخلاقی، اور کنجوسی

بدو نے عرض کیا سب سے بڑی اچھائی کیا ہے
آپ نے فرمایا اچھے اخلاق، تواضع اور صبر

اور آخر میں بدو نے عرض کیا اللہ کے غصے سے کیسے بچ سکتا ہوں
آپ نے فرمایا لوگوں پر غصہ کرنا چھوڑ دو — ‎